![]() |
Eid K din Chudai |
میں ایک چھوٹا سا کاروبار کرتا ہوں میں نے چاند رات کو سکسی پاکستانی کی چدائی بازار میں لگائی میری چوڑیاں فروخت کرنے کے لاہور کی ایک معروف مارکیٹ میں دوکان ہے یوں تو آجکل کاروبار اکثر لوگوں کا کم ہوتا ہے لیکن ہمارا کام ایسا ہے کہ خواتین چوڑیوں کی بہت زیادہ شوقین ہونے کی بنا پر خریداری کرتی رہتی ہیں اور جب سے سونے کے زیورات اور سونے کی چوڑیا ں بنانا مشکل ہوا ہے ہمارا کام بہتر ہو گیا ہے اور شادیوں کے سیزن یا عید کے موقع پر چاند رات کو بڑا کام ہوتا ہے ہم چوڑیوں کے علاوہ عید سے دو روز قبل مہندی لگانے کا کام بھی شروع کر دیتے ہیں اور کافی آمدن ہو جاتی ہے اس طرح میرا خیال ہے شائد ہی کوئی چاند رات یا ان دنوں میں کوئی دن ہو گا جب میں نے کسی سکسی پاکستانی کو نہیں چودا ہو گا اس موقعہ پر لڑکیاں ہم سے بڑا فری ہونے کی کوشش کرتی ہیں انکا خیال ہوتا ہے کہ ہمیں چونا لگا کے اپنا مہندی اور چوڑیوں کی خریداری کا کام جلدی کروا لیں گی
لیکن یہ ان کی بھول ہے ہم لڑکیوں کو الٹا چونا لگاتے ہیں میں آپ کو اس چھوٹی عید کا واقعہ سناتا ہوں چاند رات تھی اور میں سوچ رہا تھا ہر چاند رات میں کسی نہ کسی کو چود لیتا ہوں دیکھو اب کی بار کون ہتھے چڑھتی ہے ہم شاپ اس رات درجنوں آدمی ہوتے ہیں اگر ایک آدمی تھوڑی دیر کے لیے ادھر ادھر ہو بھی جائے تو آدھا گھنٹہ سے پہلے تو پتہ ہی نہیں چلتا اور اس دوران میں چدائی لگا بھی آتا تھا رات کے تین بجے ایک نئی تتلی میری دوکان پہ آئی اس کے بڑے مست ممے تھے اس کی قمیض کا گلا اتنا کھلا تھا کہ ممے باہر کو چھلک رہے تھے میرا تو لنڈ کھڑا ہو گیا وہ سکسی پاکستانی تھی اس کی گوری گوری نازک کلائیاں تھی میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور مست ہو گیا وہ سمجھ گئی میں ٹھرکی دوکاندار ہوں نہ جانے وہ بھی کسی لنڈ کی منتظر تھی اپنا ہاتھ نرمی سے میرے ہاتھ میں دے دیا اور میں نے گدگدی کی وہ سمجھ گئی اور او کے کر دیا
میں نے اسے شارہ کیا وہ سکسی پاکستانی میرے پیچھے پیچھے چل پڑی میں اس کو مارکیٹ کی سائڈ پر جہاں لاائٹ برائے نام تھی سیڑھیوں کے نیچے لے گیا وہاں ڈبے رکھے ہوئے تھے ان کی اوٹ تھی میں نے اس کی چھاتیاں چوسنی شرو ع کر دیں اور اس کی چوت پر ہاتھ اور انگلی ڈال کر مسلنا شروع کر دیا وہ پانی اپانی ہو گئی کہنے لگی جلدی کرو ناں کوئی آ جائے گا مجھے بھی جلدی تھی میں نے اس کی الاسٹک والی شلوار گھٹنوں تک کر دی گھوڑی بنا لی اور اس سکسی پاکستانی کی چوت پر لنڈ رگڑنے لگا لنڈ اس کی چوت کے پانی سے گیلا ہو گیا اور پھر ایک دم زور سے اندر چوت کے ڈال دیا اس نے دھیرے سے اوئی کی اور مزے لینے لگی اب میرے دونوں ہاتھ اس کے مست مموں پر تھے اور لنڈ اس کی چوت میں دھڑا دھڑ چدائی لگائی میں اس کی چوت میں لنڈ ڈال کے ملک شیک بناتا رہاا ور اس سکسی پاکستانی کی چوت کے اوپر بالوں میں منی گرا دی اس نے اپنی ٹانگوں سے منی کو شلوار کے ساتھ ہی صاف کیا اور مسکرا کے چل دی واپس شاپ پر آ کے میں نے اسے ڈھیر ساری پیاری پیاری چوڑیا ں گفٹ کر دیں
0 Comments